اسلام آباد(ورلڈ پوائنٹ نیوز) سابق وزیراعظم نواز شریف کے سیکیورٹی گارڈ نے نجی ٹی وی کے کیمرہ مین کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے خلاف صحافیوں نے شدید احتجاج کیا۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے جہاں انہوں نے شہباز شریف سے ملاقات کی جس کے بعد ان کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کا اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، رانا ثناء اللہ، سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق ، سابق گورنر خیبر پختون خوا اقبال ظفر جھگڑا، امیر مقام، پرویز رشید ، احسن اقبال اور دیگر نے اجلاس میں شرکت کی۔ احسن اقبال نے پارٹی رہنماوٴں کو ن لیگ کے تنظیمی امور پر بریفنگ دی جبکہ نیب کے ہاتھوں گرفتار رکن قومی اسمبلی سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
نواز شریف کے سیکیورٹی گارڈ کا کیمرہ مین پر تشدد
مزید ویڈیوز دیکھیں: https://t.co/ptW8gC4xDR pic.twitter.com/vGrc1d7tuf
— Express News (@ExpressNewsPK) December 17, 2018
اجلاس کے بعد جب نواز شریف واپس روانہ ہوئے تو صحافیوں نے معمول کے طور پر ان کی کوریج کی لیکن اس موقع پر انتہائی افسوس ناک واقعہ پیش آیا جب نواز شریف کے ذاتی محافظ نے نجی ٹی وی کے کیمرہ مین کو پکڑ کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ سیکیورٹی گارڈ نے ویڈیو بنانے پر کیمرہ مین کو دھکا دے کر زمین پر گرادیا اور اس کے بعد اس کے جسم پر چھلانگیں لگائیں اور چہرے پر لاتیں ماریں۔