ماسکو کیتھیڈرل مسجد ماسکو کی مرکزی مسجد ہے جو روس اور یورپ کی سب سے بڑی اور بلند ترین مسجد ہے۔ مسجد
کی پہلی عمارت 1904 میں تعمیر کی گئی تھی جبکہ 2011میں اس مسجد کی ازسرنوتعمیر کی گئی اور اس کا افتتاح23ستمبر2015کو روسی صدر پوتن اور ترک صدر رجب طیب اردگان نے کیا،ماسکو کیتھیڈرل مسجدکی 6منزلیں ہیں جن میں سے 3منزلیں عبادت کیلئے وقف ہیںجبکہ مسجد کا تیسرافلورعبادت کا مرکزی ہال ہے بائیں بازو میں واقع ایک چھوٹا نماز ہال پرانی مسجد کی ظاہری شکل کو ظاہرکرتا ہے۔
خواتین کا نماز ہال سب سے اوپر والی منزل پر ہے اور اس کا داخلہ بھی الگ سے ہے ۔مسجدکی پہلی منزل پر تکنیکی معاملات،وضو کا اہتمام ،واشنگ رومز،نمازیوں کے جوتے اور کپڑے رکھنے والی الماریاںہیں ، دوسری منزل پر ایک کانفرنس روم ہے جس میں بیک وقت ترجمانی کے لئے بوتھ بنائے گئے ہیں جبکہ اسی منزل پر اسلامی میوزیم بھی قائم ہے جہاں پر 2015میں حضورۖ کے موئے مبارک لاکر رکھے گئے تھے ان کے علاوہ قرآن پاک کے قدیم مبارک نسخے بھی مسجد کے میوزیم کاحصہ ہیں، مسجد میںبوڑھے اور معزور افراد کیلئے 7لفٹیں نصب کی گئی ہیں
جبکہ مسجد کی ہرمنزل پر نمازوں کی ویڈیونشریات کیلئے بڑی سکرینیں لگارکھی ہیں۔مسجد کے فرشوں پر کینیڈا سے لایا گیا سنگ مر مراستعمال کیا گیا ہے۔تعمیر نوسے قبل مسجد کا رقبہ 964مربع میٹر تھالیکن اب اس کا رقبہ 18ہزار 900مربع میٹر ہے یہاں پر 10ہزار نمازی ایک وقت میں نماز اداکرسکتے ہیں۔
نئی مسجد ترک اور قازاقستان حکومت کی مدد سے بازنطائین انداز میں بنائی گئی ہے جو جدیدفن ثقافت کی روشن مثال ہے ماسکو کیتھیڈرل مسجدکے مختلف سائز کے9 مینار ، برج اورایک بڑا گنبد ہے مرکزی گنبد کی اونچائی 46 میٹر جبکہ چوڑائی 27میٹر ہے۔دوبڑے مینارہیں جن کی اونچائی 78 میٹرہے مسجد کے مینار ایک ہی وقت میں ماسکو کریملن کے ٹاورز اور سیومبائک ٹاور قازان کریملن کی طرح ہیں۔ چھوٹا مینار کمپلیکس کے تاریخی حصے کے اوپر واقع ہے۔
تمام میناروں کے اوپر چاند کی شکل بنائی گئی ہے گنبد اور میناروں کو سجانے کے لئے12کلو گرام سونے کا استعمال کیا گیا ہے۔مسجد کے مرکزی دروازے اورچھتوں اور دیواروں پر خوبصورت انداز میں قرآنی آیات کی خطاطی کے ساتھ ساتھ دل کو موہ لینے والے نقش ونگاربھی کئے گئے ہیں۔
مسجدکی دیواروں اور چھتوں پر مختلف قسم کے 320لیمپ لگائے گئے ہیںجبکہ مرکزی ہال میں گنبد کے نیچے ڈیڑھ ٹن وزنی کرسٹل کافانوس نصب ہے۔مسجد کے اندرونی حصے میں دھاتی نقش نگاربھی کئے گئے ہیں جو تاتاری فن ثقافت کو اجاگر کرتے ہیں۔
ماسکو کیتھیڈرل مسجد کے تمام انتظامات روس کی مفتیان کونسل کے پاس ہیں جبکہ مفتیان کونسل کے سربراہ راویل گینت دین اور مفتیان کی رہائش گاہیں مسجد کے ساتھ والی بلڈنگ میں ہیں۔
ماسکو کیتھیڈرل مسجد 116سال قدیم ہے لیکن آج تک اسے بند نہیں کیا گیا ،جبکہ اس مسجد میں مسلمانوں کے علاوہ غیرمسلم کو بھی جانے کی اجازت ہے یہی وجہ ہے کہ ماسکو میں آنے والے تمام سیاح اس مسجد کا وزٹ ضرورکرتے ہیں