ماسکو(ورلڈ پوائنٹ) روسی خفیہ ایجنسی ایف ایس بے نے روسی صدر پوتن کے قریبی ساتھی الیگزینڈر ڈوگین کی بیٹی صحافی ڈاریا ڈوگینا کوکاردھماکے میں ہلاک کرنے والی ملزمہ کا سراغ لگالیاہے
ایف ایس بے کے مطابق اس قتل کے پیچھے یوکرائن کی اسپیشل سروسز کا ہاتھ ہے اور اس قتل کی مجرمہ یوکرین کی شہری نتالیہ وووک ہے۔۔۔۔نتالیہ کار کے کنٹرول شدہ دھماکے کے بعد پسکوف کے علاقے سے ہوتے ہوئے ایسٹونیا فرار ہوگئی ہے۔۔ اس حوالے سے ایف ایس بے نے اس کی سی سی ٹی وی ویڈیوبھی جاری کی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح وہ ڈاریا ڈوگینا کے گھر داخل ہوتی ہے اور کس طرح اسٹونیا فرار ہوتی ہے۔جبکہ نتالیہ کی کار کے سکرین شاٹس بھی دکھائے گئے ہیں اور اس کی تصوریر بھی جاری کردی ہے۔
۔نتالیہ وووک اپنی بیٹی صوفیہ شعبان کے ساتھ 23 جولائی 2022 کو روس پہنچیں۔ انہوں نے اس گھر میں ایک اپارٹمنٹ کرائے پر لیا جہاں ڈوگینا رہتی تھی۔۔ وووک نے گھر کے مالک کو یولیا زائیکو کے نام سے ایک جعلی قازق پاسپورٹ دکھایا۔وقوعہ کے روزملزمہ نے ایک منی کوپر پر صحافی ڈاریا ڈوگینا کا پیچھا کیا،اس نے اس کوپرکے نمبر تین بار تبدیل کیے پہلے ڈی پی آر نمبر، پھر قازق، اور پھر یوکرین والے نمبر استعمال کئے۔۔
اس نے ڈاریا ڈوگینا کی گاڑی کی سیٹ کے نیچے ریموٹ کنٹرول بم نصب کیا۔وقوعہ کے فوری بعد نتالیہ اپنی بیٹی سمیت اسٹونیا فرار ہوگئی ہے۔ماسکو حکام کا کہنا ہے کہ جلد ہی اسے روس کے حوالے کرنے کے لیے مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کر دیا جائے گا۔نتالیہ یوکرین کی قوم پرست تنظیم اوزوف میں کام کرچکی ہیں ازوف ایک دہشت گرد تنظیم ہے جس پر روس میں پابندی عائد ہے۔۔
روس نے اقوام متحدہ سے کیف کے ہاتھوں ڈاریا ڈوگینا کے قتل کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیاہے۔۔ فرانسیسی پوپ نے ڈاریا کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک معصوم شکا ر قرار دیاہے۔۔جبکہ صدرولادیمیر پوتن نے بعد از مرگ ڈاریا ڈوگیناکو آرڈر آف کریج سے نوازاہے