120

عالمی عدالت انصاف کی جانب سے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے وارنٹ گرفتاری جاری، روس نے کالعدم قراردے دیا

ماسکو(ورلڈ پوائنٹ نیوز)عالمی عدالت انصاف نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں اس کے علاوہ روس میں بچوں کے حقوق کی کمشنر ماریا الیکسیویناکی گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کئے گئے ہیں۔

عالمی عدالت انصاف نے یہ وارنٹ بچوں کی غیر قانونی ملک بدری اور یوکرین کے مقبوضہ علاقوں سے بچوں کی روس منتقلی میں ملوث ہونے کے الزام پر جاری کئے ہیں۔ عالمی عدالت کے اس اقدام کے بعد کریملن نے اس پر اپنا سخت ردعمل پیش کرتے ہوئے ان وارنٹ کو کالعدم قرار دیا ہے۔

کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے صدرپوتن کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ روس بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی)کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا اس لئے اس فیصلے کو تسلیم نہیں کرتا اور اس کے فیصلوں کو کالعدم سمجھتا ہے،انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کو انتہائی اشتعال انگیز اور ناقابل قبول سمجھتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ ساتھ کئی دوسرے ممالک بھی اس عدالت کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کرتے ۔ اس قسم کے کوئی بھی فیصلے قانونی لحاظ سے روس کے لیے کالعدم ہیں۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت 1998 کے روم قانون کے ذریعہ تشکیل دی گئی تھی۔ اوریہ اقوام متحدہ کا حصہ نہیں ہے اور اس کی توثیق کیلئے دستخط کرنے والے ممالک ہی اس کے سامنے جوابدہ ہیں۔ 2016 میں، صدرپوتن نے ایک حکم نامے پر دستخط کیے جس میں کہا گیا تھا کہ روس ۔۔عالمی فوجداری عدالت کا فریق نہیں بنے گا۔

اس عالمی فوجداری عدالت کی توثیق کیلئے123 ممالک نے دستخط کیے تھے،لیکن 41 ممالک نے دستخط نہیں کیے ۔جن میں چین، بھارت، سعودی عرب اور ترکی شامل ہیں۔ روس کے علاوہ اسرائیل، سوڈان اور امریکا نے بھی اپنے دستخط واپس لے لیے تھے۔ امریکی کانگریس نے یہاں تک کہ 2002 میں ایک قانون پاس کیا جس میں عدالت کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون پر پابندی عائد کی گئی تھی اور اگر ضروری ہو تو فوجی طاقت کے ذریعے کسی بھی امریکی یا کسی اتحادی ملک کے شہری کو ہیگ سے رہا کرنے کے لیے “تمام ضروری اور مناسب ذرائع” کو استعمال کرنے کا اختیار دیا گیا تھا۔ روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ عالمی عدالت اپنی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہی ہے اور بین الاقوامی انصاف کا حقیقی طور پر آزاد ادارہ نہیں بن سکی ہے۔

خبر کو سوشل میڈیا پر شئیر کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں